زکوۃ کی ادائیگی سے بچنے کے لیے زیورات کو فروخت کر کے گاڑی خریدنے کا حکم

 

زکوۃ کی ادائیگی سے بچنے کے لیے زیورات کو فروخت کر کے گاڑی خریدنے کا حکم


سوال

ہماری والدہ کے پاس کچھ زیورات ہیں،  تقریباً 20 سال سے ان زیورات کی زکوۃ ادا نہیں  کی گئی، اب ہم یہ چاہتے ہیں کہ گزشتہ سالوں کی زکوۃ  ادا کرنے کے بعد ان زیورات کو فروخت کرکے  ایک گاڑی خرید لیں ،تاکہ آئندہ  ہمیں ان زیورات کی زکواۃ اداکرنا نہ پڑے ، کیا ایسا   کرنا جائز ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  مذکورہ زیورات جو نصاب کے بقدر ہیں،ان زیورات کی موجودہ مالیت کے اعتبار سے   گزشتہ سالوں کی زکوۃ ادا کرنے کے بعد والدہ کی رضامندی کے ساتھ  زیورات کو فروخت کرکے  اس رقم سے گاڑی خریدنا یا کوئی بھی دوسری چیز خریدنا جائز ہے۔ زکاۃ  سے بچنے کی نیت اچھی نہیں ہے ،زکاۃ دینا عبادت ہے شوق سے دیں۔

فتح القدیر   میں ہے :

"(قوله ‌البيع ‌ينعقد بالإيجاب والقبول) يعني إذا سمع كل كلام الآخر. ولو قال البائع لم أسمعه وليس به وقد سمعه من في المجلس لا يصدق)."

(كتاب البیوع،  ج:6، ص:248، ط :شركة مكتبة ومطبعة مصفى البابي الحلبي وأولاده بمصر)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144509101397

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن

Post a Comment

Previous Post Next Post